حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کے دن تہران میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی فلسطین کے جنرل سیکرٹری زیاد النَخاله سے ملاقات کے دوران ایرانی سپریم لیڈر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا: فلسطین پائیدار رہے گا اور خدا کے فضل و کرم سے فلسطینی عوام کی فتح اور کامیابی دور نہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا: مسئلہ فلسطین میں توازن کا معاملہ واضح اور روشن ہے۔
انہوں نے کہا: اگر فلسطینی مزاحمت دکھائیں گے تو کامیاب ہو نگے بصورت دیگر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا: خدا کے فضل و کرم سے فلسطینی اب تک غاصب صیہونی حکومت کا مقابلہ کر رہے ہیں اور تحریک مزاحمت کامیاب بھی رہی ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا: حالیہ سالوں میں فلسطینی عوام کی کامیابیاں تل ابیب میں فلسطینی حکومت قائم کرنے پر منتج نہیں ہوئیں لیکن آئندہ یہ حکومت قائم ہو گی۔
انہوں نے کہا: ملت فلسطین اور تحریک مزاحمت کی اصل کامیابی یہ ہے کہ وہ غاصب صہیونی حکومت جسے عرب فوج مل کر شکست نہیں دے سکی اسے انہوں نے شکست سے دوچار کر دیا اور خدا کے حکم سے اس سے بڑی کامیابی فلسطین کا مقدر ٹھہرے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا: صہیونی حکومت مزاحمتی تحریکوں کے خلاف پہلی دو جنگوں میں 22 اور 8 دنوں کے بعد جنگ بندی کی اپیل کرنے لگی تھی جبکہ حالیہ جھڑپوں میں تو چالیس گھنٹوں کے بعد ہی اس نے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اور یہ غاصب صیہونی حکومت کے گھٹنے ٹیکنے کے مترادف ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حالیہ برسوں میں فلسطینی عوام کی مسلسل فتوحات کو ان کی ثابت قدمی اور مزاحمت کا نتیجہ قراردیتے ہوئے کہا: جب تک فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک جاری رہیں گی صہیونی حکومت کے زوال کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سامراجی طاقتوں کے انتہائی شدید دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ دباؤ ہمیں مجبور نہیں کرسکتا کہ ہم فلسطین کی حمایت کا الٰہی، دینی اور عقلی فریضہ ترک کر دیں اور ہم ملت فلسطین کی حمایت سے ہر گز دستبردار نہیں ہوں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی ایران نے تحریک جہاد اسلامی کی جہادی سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے اس تحریک کے سابق جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ کی جلد شفا یابی کے لئے دعا کی۔
اس ملاقات میں تحریک جہاد اسلامی کے جنرل سکریٹری زیاد النَخاله نے فلسطین کی بدلتی ہوئی صورتحال اور مزاحمتی گروہوں کی طاقت اور جنگ کے لئے ان کی زبردست تیاری کے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: غزہ کے عوام تمام تر دباؤ کے باوجود صہیونی حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینی اسلامی مزاحمت کی فتح کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس مزاحمت نے غاصب صہیونی حکومت کو 48 گھنٹوں کے بعد جنگ بندی پر مجبور کردیا۔
انہوں نے مزید کہا: آج مزاحمت اسلامی فلسطین ہر زمانے سے زیادہ طاقتور ہے اور اگر آج غاصب اسرائیلی حکومت سے جنگ ہوتی ہے تو تل ابیب سمیت صہیونی حکومت کے تمام شہر ہمارے میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔